
دبئی
عرب امارات اور خلیج فارس کی اہم ترین بندرگاہ دبئی
ہر اعتبار سے ایک جدید اور بڑے شہر کی حیثیت رکھتی ہے اس وقت دبئی مشرقِ وسطیٰ کے اہم ترین شہروں میں سے ایک ہے امریکا یا یورپ سے مشرقِ وسطیٰ یا مشرقِ بعید جانے والے ہر فضائی راسطے کا اہم ترین اسٹاپ دبئی ہے جب کہ مشرقِ وسطیٰ کے خوبصورت ترین اور اہم ترین شہروں میں دبئی شمار کیا جاتا ہے۔
یہ عرب امارات کے عوام اور اس تمام خطے کے (جس میں برصغیر اور مشرقِ وسطیٰ بھی شامل ہیں ) عوام کی خوش نصیبی ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے اس اہم ترین مقام یعنی عرب امارات میں شیخ زید اور شیخ راشدالمکتوم (مرحوم) اور ان کے ساحبزادے موجودہ امیر دبئی اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم ہز ہائی نس شیخ مکتوم راشد بن سعید المکتوم اور ان کے صاحبزادے ہز ایکسیلنسی شیخ محمد بن مکتوم کی قیادت مئیسر آئی جس کے نتیجے میں اس علاقے نے اور یہاں کے عوام نے انتہائی تیزی کے ساتھ ترقی کی جس کافائدہ دیگر خطے کے عوام نے بھی حاصل کیا یہ بڑی حیرت اور دلچسپی کی بات ہے کے متحدہ عرب امارات کی دوسری بڑی امارت دبئی کے پاس تیل نہیں ہے مگر یہ دبئی کے حکمرانوں کی عقلمندی فراست اور ذہانت ہے کہ انہوں نے اس خطے کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس طرح کی معاشی اور اقتصادی پالیسی بنائی کہ جس کہ نتیجے میں اس علاقے کی جانب تمام بزنس مین اور تاجر متوجے ہوگئے یہ بات بالکل درست اور صحیح ہے کہ دبئی کی ترقی میں اہم ترین ہاتھ دبئی کے حکمرانوں کی اس پالیسی کانتیجہ ہے جس کے تحت دبئی کو فری پورٹ قرار دیا گیا تھا اس خطے میں فری پورٹ کا تصورپہلا قدم تھا مشرقِ وسطیٰ میںیہ سب سے پہلی فری پورٹ تھی جس کے نتیجے میں اس تمام علاقے میں جس میں برصغیر‘ افغانستان ‘ایران‘ مصر اور افریقہ کے ممالک شامل ہیں میں ایک نئی مارکیٹ ابھر کر سامنے آئی دبئی کے زریعے سے ان تمام ممالک کے تاجروں نے بیک وقت فائدہ اٹھایا ان تمام ممالک کی مارکٹوں میں دبئی کے زریعے ہی الیکٹرونک اور دیگر سامان پہنچتا ہے اسی پالیسی کی وجہ سے آج اس خطے کی سب سے بڑی سونے کی مارکیٹ دبئی ہے یہ بھی دبئی کے حکمرانوں کی پالیسی کا نتیجہ ہے کہ دبئی میں امن وامان کی صورتحاال سب سے بہتر ہے اس حوالے سے دبئی کے حکمران کسی سے بھی کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں کرتے ہیںیہ بھی دبئی ہی کی خوبی کہیں کہ دبئی میں جو بھی قوانین بنائے گئے ہیں ان قوانین پر عمل درآمد سختی کے ساتھ کیا جاتاہے جس کا فائدہ خود اس خطے میں رہنے والوں کو پہنچ رہا ہے۔
یہ بات قابلِ زکر ہے کہ دبئی مشرقِ وسطیٰ کے ان مقامات میں سے ایک ہے جہاں

یہ عرب امارات کے عوام اور اس تمام خطے کے (جس میں برصغیر اور مشرقِ وسطیٰ بھی شامل ہیں ) عوام کی خوش نصیبی ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے اس اہم ترین مقام یعنی عرب امارات میں شیخ زید اور شیخ راشدالمکتوم (مرحوم) اور ان کے ساحبزادے موجودہ امیر دبئی اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم ہز ہائی نس شیخ مکتوم راشد بن سعید المکتوم اور ان کے صاحبزادے ہز ایکسیلنسی شیخ محمد بن مکتوم کی قیادت مئیسر آئی جس کے نتیجے میں اس علاقے نے اور یہاں کے عوام نے انتہائی تیزی کے ساتھ ترقی کی جس کافائدہ دیگر خطے کے عوام نے بھی حاصل کیا یہ بڑی حیرت اور دلچسپی کی بات ہے کے متحدہ عرب امارات کی دوسری بڑی امارت دبئی کے پاس تیل نہیں ہے مگر یہ دبئی کے حکمرانوں کی عقلمندی فراست اور ذہانت ہے کہ انہوں نے اس خطے کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس طرح کی معاشی اور اقتصادی پالیسی بنائی کہ جس کہ نتیجے میں اس علاقے کی جانب تمام بزنس مین اور تاجر متوجے ہوگئے یہ بات بالکل درست اور صحیح ہے کہ دبئی کی ترقی میں اہم ترین ہاتھ دبئی کے حکمرانوں کی اس پالیسی کانتیجہ ہے جس کے تحت دبئی کو فری پورٹ قرار دیا گیا تھا اس خطے میں فری پورٹ کا تصورپہلا قدم تھا مشرقِ وسطیٰ میںیہ سب سے پہلی فری پورٹ تھی جس کے نتیجے میں اس تمام علاقے میں جس میں برصغیر‘ افغانستان ‘ایران‘ مصر اور افریقہ کے ممالک شامل ہیں میں ایک نئی مارکیٹ ابھر کر سامنے آئی دبئی کے زریعے سے ان تمام ممالک کے تاجروں نے بیک وقت فائدہ اٹھایا ان تمام ممالک کی مارکٹوں میں دبئی کے زریعے ہی الیکٹرونک اور دیگر سامان پہنچتا ہے اسی پالیسی کی وجہ سے آج اس خطے کی سب سے بڑی سونے کی مارکیٹ دبئی ہے یہ بھی دبئی کے حکمرانوں کی پالیسی کا نتیجہ ہے کہ دبئی میں امن وامان کی صورتحاال سب سے بہتر ہے اس حوالے سے دبئی کے حکمران کسی سے بھی کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں کرتے ہیںیہ بھی دبئی ہی کی خوبی کہیں کہ دبئی میں جو بھی قوانین بنائے گئے ہیں ان قوانین پر عمل درآمد سختی کے ساتھ کیا جاتاہے جس کا فائدہ خود اس خطے میں رہنے والوں کو پہنچ رہا ہے۔
یہ بات قابلِ زکر ہے کہ دبئی مشرقِ وسطیٰ کے ان مقامات میں سے ایک ہے جہاں

شدید ترین گرمی میں جب ٹیمپریچربڑھ جاتا ہے اور گرمی کی شدت میں اضافہ ہونے لگتا ہے اس وقت ساحلِ سمندر گرمی کے ستائے ہوؤں کے لئے باعثِ رحمت بن جاتا ہے یہ بات کراچی میں رہنے والے بخوبی جانتے ہیں کہ اس وقت ساحلِ سمندر پر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انسان ہی انسان ہیں یہ ہی صورت حال عرب امارات کے ساحلوں بالخصوص دبئی کے ساحل پر دیکھنے میں آتی ہے گرمیوں میں شام کے وقت اگر دبئی کے ساحل پر چلے جائیں تو گرمی کے ستائے ہوئے ساحل پر نظر آئیں گے دبئی کی ایک مزید خصوصیت اس کے ابرے ہیں جو کہ دبئی کی ثقافت کا حصہ ہیں۔مقامی اور غیر مقامیوں کے لئے باعثِ رحمت بن جاتا ہے شام کے وقت دبئی سے بار دبئی جانے کے لئے لوگ قصدا چھوٹی چھوٹی کشتیوں جنہیں مخصوص مقامی زبان میں ابر ا کہا جاتا ہے کو استعمال کرتے ہیں تاکہ کچھ تو سمندر کی ہوا محسوس ہو حالانکہ دبئی اور بار دبئی جانے کے لئے سڑک کا راستہ بھی موجود ہے مگر تازی ہوا اورسمندر یہ سب اس سڑک کے زریعے تو مئیسر نہیں آسکتا ہے اسی لئے دبئی کے ساحل پر جھاگ اڑاتے ابرے اس طرح لبا لب بھرے ہوتے ہیں کہ جیسا کہ ان کے علاوہ کوئی اور زریعہ آمدورفت ہے ہی نہیں یہ مزید دلچسپی کی بات ہے کہ ابرہ جو کہ غیر ملکیوں کہ لئے تو ایک عجوبہ سا بن جاتا ہے مگر غیر ملکی اس ابرے پر لطف اندوز ہونے کے لئے ضرور بیٹھتے ہیں مگر دل میں ڈرٹے ہوئے۔
دبئی کے حکمرانوں نے دبئی کو ترقی دینے کے لئے ایک نئے صنعتی علاقے اور بندرگاہ کو بنایا ہے جو کے جبلِ علی کے نام سے مشہور ہے جبلِ علی میں پاکستانیوں سمیت دنیا کے بہت سے ممالک کے بزنس مین مختلف نوعیت کے کاروبار کررہے ہیں جن کے زریعے عرب امارات چھوٹا ہونے کے باوجود اس خطے کے دیگر ممالک کے مقا بلے میں ایک صنعتی ملک کی حیثیت اختیار کرتا جارہا ہے
TRAVEL سفر
متحدہ عرب امارات کے اہم شہر اور اہم ترین امارات دبئی تک پہنچنا زیادہ مشکل نہیں ہے دنیا کے ہر خطے سےمتحدہ عرب امارات کے کسی نہ کسی ائیر پورٹ کے لِئے ہر وقت کوئی نہ کوئی ہوائی جہاز آرہا ہوتا ہے یا پھر اس خطے تک جانے کے لیئے پرواز روانہ ہورہی ہوتی ہے عرب امارت کی سرکاری ائیر لائین اس وقت اتحاد ائیر لائین ہے
جس ویب سائٹ ایڈریس یہ ہے etihadairways.com
اتحاد ائیر لائین کے دفاتر یوں تو پاکستان کےہر بڑے شہر میں موجود ہیں مگر ان کے اہم دفاتر کے پاکستان میں دفاتر مندرجہ زیل ہیں نوٹ کیجیے گا